ٔ معلومات کی رسائی میں تشویشناک خلا

Author(s)
Fricke, C. Elderfield, E. Ghani, R. Kemp, E. Sarwar, B.
Publication language
Urdu
Pages
14pp
Date published
31 Mar 2023
Type
Research, reports and studies
Keywords
Disaster preparedness, resilience and risk reduction, Floods & landslides, Inclusion
Countries
Pakistan
Organisations
CLEAR Global

پاکستان میں جون سے اگست 2022 ۂ تک سیلاب سے متاثر ہونے والی بہت سی برادریاں اب بھی اپنے ذریع� معاش پر شدید ٓ اثرات اور ضروری بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصانات سے نبر د ازما ہیں۔ انہیں دستیاب امداد اور معاوضے کے استحقاق کے بارے میں فوری معلومات کی ضرورت ہے، لیکن یہ خاص طور پر بہت سے غیر معروف مقامی زبان بولنے والوں تک نہیں پہنچ رہی ہے۔ جواب دینے والوں کو عوام، حکام اور سول سوسائٹی کے درمیان معلومات کے ذرائع کو بہتر بنانے کے لیے زبان اور ابلاغ کی رکاوٹوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ہم نے ابلاغ کی رسائی اور جامعیت کو سمجھنے کے لیے سندھ میں سندھی بولنے والی برادریوں اور جنوبی پنجاب میں بلوچی اور سرائیکی بولنے والی برادریوں سے بات کی۔

  • سیلاب میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں سےبعض کو کسی قسم کی معلومات ملی ہی نہیں۔ جب ہم نے سرکاری ، قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کے تیار کردہ مواد کو تقسیم کیا توہمارے شرکاء میں سے تقریبا ً کسی نے بھی انہیں پہلے دیکھا یا سنا نہیں تھا۔
  • موجودہ مواد کے مؤثر ہونے کے لیے موافقت پذیر ہونے کی ضرورت ہے۔ شرکاء نے عمومی طور پر محسوس کیا کہ جس طرح کا مواد ہم نے تقسیم کیا ، اگر اس تک بروقت رسائی ہوتی تو وہ انکے لئے بہت مفید ہوتا۔ لیکن پیغام کو واضح ٓ کرنے کے لیے مواد میں تھوڑی بہت ترمیم کی ضرورت ہے۔ شرکاء نے اواز میں ریکارڈ کئے گئے مواد کو پیچیدہ اور سمجھنے میں مشکل پایا۔ کچھ معاملات میں، تصاویر نامناسب یا سمجھ سے باہر تھیں۔ لوگوں نے سادہ اصطلاحات کو ٓ استعمال کرتے ہوئے، اور صرف ایک اہم پیغام پر مرکوز مقامی زبانوں میں اڈیو خبر رسانی کو ترجیح دی۔
  • اقص ابلاغ افراد کے لیے خطرات میں اضافہ کرتا ہے۔ شرکاء نے بتایا کہ قابل اعتماد معلومات تک رسائی کی کمی نے غلط معلومات اور دھوکہ دہی کو ممکن بنایا۔ امداد کی تقسیم اور صحیح حقداروں کے بارے میں الجھن، برادریوں کے درمیان تناؤ کا باعث بنی۔
  • ناقص معلومات کی فراہمی نے غصے اور ناانصافی کے جذبات میں اضافہ کیا ہے۔ سندھ کے شرکاء نے غصے کا اظہار کیا کہ حکومتی امداد ان تک نہیں پہنچی اور ان خیالات کا بھی اظہا ر کیا کہ امداد کو بلدیاتی انتخابات میں سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ خبر رسانی میں رکاوٹیں ایسی مایوسی کو مزید بڑھا وا یتی ہیں، کیونکہ لوگ اس وقت یہ بتانے سے قاصر رہتے ہیں، جب انہیں لگتا ہے کہ معاونت کی فراہمی میں حق تلفی کی گئی ہے۔